انسان کو جتنا اپنے ظاہر پر توجہ دینی چاہیے، اس سے زیادہ اپنے باطن پر غور کرنا چاہیے کیونکہ انسان کی روح اور نفس اصل ہیں اور بدن روحی حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ قدیم زمانے سے دینی مدارس اور حوزات علمیہ میں یہ سنت رہی ہے کہ تمام علمی دروس اور مباحثات کے ساتھ درس اخلاق بھی رکھا جاتا ہے تاکہ طالب علم کے ظاہر کو آراستہ کرنے کے ساتھ اس کے باطن کو بھی اخلاق حسنہ سے مزین کیا جا سکے۔ اسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مدارس علوم دینیہ کی ایک اہم اخلاقی کتاب، یعنی "آداب المتعلمین"، کے درس کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ علوم دینی کے شائقین علم حاصل کرنے کے آداب کو سیکھ سکیں۔ مولف کتاب کے بارے میں: خواجہ نصیر الدین طوسی، 597 ہجری میں طوس میں پیدا ہوئے، ساتویں صدی ہجری کے مشہور شیعہ فلسفی، متکلم، اور ریاضی دان تھے۔ انہوں نے اخلاق، منطق، فلسفہ، کلام، ریاضیات اور نجوم میں اہم تصانیف کیں، جن میں "اخلاق ناصری"، "تجرید الاعتقاد"، اور "زیج ایلخانی" شامل ہیں۔ مراغہ میں ایک رصدخانہ اور بڑی لائبریری کی بنیاد رکھی۔ مغل حکمران ہلاکو خان کے دربار میں بھی اہم کردار ادا کیا اور اسلامی ورثے کی حفاظت میں نمایاں خدمات انجام دیں۔
شارك هذا المنتج مع الآخرين
يتم استخدام ملفات تعريف الارتباط والتقنيات المشابهة على مواقعنا لتخصيص المحتوى والإعلانات. يمكنك العثور على مزيد من التفاصيل وتغيير إعداداتك الشخصية أدناه. بالنقر على موافق، أو بالنقر على أي محتوى على مواقعنا، فإنك توافق على استخدام هذه الملفات والتقنيات المشابهة.
When you visit any of our websites, it may store or retrieve information on your browser, mostly in the form of cookies. This information might be about you, your preferences or your device and is mostly used to make the site work as you expect it to. The information does not usually directly identify you, but it can give you a more personalized web experience. Because we respect your right to privacy, you can choose not to allow some types of cookies. Click on the different category headings to find out more and manage your preferences. Please note, that blocking some types of cookies may impact your experience of the site and the services we are able to offer.