اس آنلائن کلاس کے بارے میں
تجوید و قرائت قرآن کا یہ خصوصی کورس قرآن پاک کو صحیح تلفظ، قواعد تجوید اور خوش الحانی کے ساتھ پڑھنے کا مکمل گائیڈ ہے۔ اس کورس میں آپ حروف تہجی کے مخارج، حرکات (زبر، زیر، پیش)، مد، وقف، ادغام، تنوین اور دیگر اہم تجویدی اصولوں کو تفصیل سے سیکھیں گے۔ نیز ناظرہ تلاوت کی بنیادی قواعد، حروف مقطعات، علامات قرآن اور تلاوت کے آداب پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ استاد ابرار حسین کی نگرانی میں یہ کورس قرآن کی صحیح قرائت سیکھنے کے لیے ایک جامع پروگرام پیش کرتا ہے، جس سے نہ صرف آپ کی تلاوت بہتر ہوگی بلکہ قرآن فہمی میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس کورس میں کیا شامل ہے؟
تجوید کی اہمیت، ناظرہ تلاوت کے قواعد، حروف تہجی کی صحیح ادائیگی (مخارج الحروف)، حرکات (زبر، زیر، پیش)، مد، وقف، تنوین، تشدید، ادغام، ہمزہ وصل و قطع، حروف صامت، نون قطنی، قرآن کی علامات، تلاوت کے آداب اور واجب و مستحب سجدے
متعلقہ کورسز
تبصرے (0)
اس درس میں قرآن مجید کے ساتھ وابستگی اور دوستی کرنا اور قرآن کی آیات پر عمل کرنے کی اہمیت کو قرآنی آیات کے روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں قرآن مجید کے ساتھ وابستگی کی اولین طریقے کو بیان کیا گیاہے اور بیان کیا ہے کہ اولین طریقہ قرآن مجید کو صحیح طریقے سے عربی لہجہ میں پڑھنا ہے اور قواعد تجوید کو سکھنا ضروری ہے۔
اس درس میں قرآن مجید کو دیکھ کر پڑھنے کی کچھ قواعد و ضوابط بیان کیا گیاہے جس ناظرہ تلاوت کہا جاتا ہے ۔ قرآن کریم کو روانی سے پڑھنا ایک مهارت اور فن ہے.اس فن کے حصول کے لیےمؤثر عوامل کی رعایت ضروری ہے
اس درس میں قرآن مجید کو دیکھ کر پڑھنے کی کچھ قواعد و ضوابط بیان کیا گیاہے قرآن کریم کو روانی سے پڑھنا ایک مهارت اور فن ہے.اس فن کے حصول کے لیےمؤثر عوامل کی رعایت ضروری ہے اور ان سات عوامل کے ساتھ تلاوت کی تقلید اور کاپی کرنے کا طریقه کار کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی سیکھنےکےمراحل ، حروفِ تہجی کی شکلیں، اردو حروفِ تہجی کی تعداد، حروفِ تہجی کے نام، اردو حروفِ تہجی کے شکل،نام اور تعداد اور عربی حروفِ تہجی کے شکل،نام اور تعداد کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف ث کے مخرج کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف ث ۔ ذ۔ ظ کے مخارج کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حرف ع کے مخرج کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف خ و غ و ض اور ص کے مخارج کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف ص و س اور ط کے مخارج کو بیان کیا گیا ہے۔
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف خرج ق و ک و ف اور ق کے مخارج کو بیان کیا گیا ہے
سبق 12: حروف تہجی کا تلفظ-7 - استاد: ابرار حسین
اس درس میں حروفِ تہجی کاتلفظ اور حروف کے مخارج بالخصوص حروف خرج ق و ک و ف اور ق کے مخارج کو بیان کیا گیا ہے
اس درس میں حروف مقطعات کے بارے توضیح دی گئی ہے اور حروف مقطعات عربی حروفِ تہجی کے وه حروف ہیں جو قرآن کریم کے ۱۱۴ سوروں میں سے ۲۹ سوروں کے شروع میں آتے ہیں۔ حروف مقطعات کے هر حرف کو الگ الگ کر کے(قطع قطع) کر کے ان کے نام سے پڑھاجاتا ہے۔ اسی وجه سے ان کا نام حروف مقطعات رکھا گیا ہے ۔
اس درس میں قرآن کے رسم الخط پر علامات اور نقطے لگانے کی تاریخ اور اس کے مراحل کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں حرکت زبر کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔اور زبر وه چھوٹی آوازاور حرکت جس میں منه اوپر کی جانب کھل جاتاہے اس کو زبرکہتے ہیں اور اسےتین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے :۱:شکل،۲:نام،۳: آواز۔
اس درس میں حرکت زیر کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے اور زیر وه چھوٹی آواز اور حرکت جس میں منه نیچے کی جانب جھک جاتاہے اس کو زیرکہتے ہیں۔ اسےتین مرحلوں میں بیان کیا جاسکتا ہے: ۱:شکل۔ ۲:نام۔ ۳:آواز۔
اس درس میں حرکت پیش کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ پیش وه چھوٹی آوازاور حرکت جس میں ہونٹ گول ہوکر آگے کی جانب بڑھ جاتے ہیں اس کو پیش کہتے ہیں اور اسےتین مرحلوں میں بیان کیا جاسکتا ہے: ۱:شکل۔ ۲:نام۔3:آواز۔
اس درس میں الفِ مده کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ الفِ مده: وه لمبی آواز اور حرکت جس میں منه( یعنی ہونٹ)اوپر کی جانب کھل جاتاہےاسے الف مده کہتے ہیں جس کو تین مرحلوں میں بیان کیا جاسکتا ہے۔۱:شکل۔۲:نام۔۳:آواز۔
اس درس میں یائے مده کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ یائے مدہ وه لمبی آواز اور حرکت جس میں منه( یعنی ہونٹ) نیچے کی جانب جھک جاتا ہےاسے یائے مده کہتے ہیں جس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے۔۱:شکل۔۲:نام۔۳:آواز۔
اس درس میں واو مده کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ واو مده : وه لمبی آواز اور حرکت جس میں منه(ہونٹ گول ہوکر ) آگے کی جانب بڑھ جاتا ہے اسے واو مده کہتے ہیں جس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے 1)شکل۔ ۲)نام۔ ۳)آواز۔
اس درس میں تنوینِ دو زبر کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ تنوین زبر ایک نون ساکن ہے جو پڑھنے میں اَ نْ آتا ہے اور لکھنے میں( _ًَ_ ) آتا ، یعنی پڑھنے میں نون ساکن اور لکھنے میں فقط دو زبر کی یہ علامت ( _ًَ_) آتی ہےجس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے:۱)شکل۔۲)نام۔ ۳)آواز۔
اس درس میں تنوینِ دوزیر کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ تنوین زیر ایک نون ساکن ہے جو پڑھنے میں اِ نْ آتا ہے اور لکھنے میں(۔ٍ)آتا ۔یعنی پڑھنے میں نون ساکن اور لکھنے میں فقط دو زیر کی یہ علامت (۔ٍ) آتی ہےجس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے،۱)شکل۔۲)نام۔ ۳)آواز۔
اس درس میں تنوینِ دوپیش کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ تنوین دوپیش (ـٌ) ایک نون ساکن ہے جو پڑھنے میں اُنْ آتا ہے اور لکھنے میں(۔ ٌ)آتا ہے ۔یعنی پڑھنے میں نون ساکن اور لکھنے میں فقط دو پیش کی یہ علامت (۔ ٌ) آتی ہےجس کو تین مرحلوں میں بیان کیا جاسکتا ہے،۱)شکل۔۲)نام۔ ۳)آواز۔
اس درس میں جزم یا سکون کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ جس حرف پر گزشته حرکات یا علامات (زبر،زیر،پیش اور تنوین) میں سے کوئی علامت یا حر کت نه ہو تو اسے مجزوم یا ساکن کہتے ہیں جس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے ۱)شکل۔ ۲)نام ۔۳)آواز۔
اس درس میں تشدید کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ جب کسی حرف پرتشدید کی یہ علامت (۔ ّ ۔) آجائے تو اس حرف کو اپنی حرکت کے ساتھ قوت اور شدت سے ادا کیا جائے۔اس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے ۱:شکل۔۲:نام۔۳:آواز۔
اس درس میں مد کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ زبر،زیر،پیش کی آواز کو معمول سے تھوڑا زیاده کھینچنے سے مد وجود میں آتا ہے، جس کو تین مرحلوںمیں بیان کیا جاسکتا ہے:۱:شکل۔۲:نام۔۳:آواز۔
اس درس میں وقف کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ لغت میں وقف رُکنے اور ٹھهرنے کو کہتے ہیں ۔اصطلاح میں قرآن کریم پڑھتے وقت سانس لینے کیلئے رُک جانے کو وقف کہتے ہیں۔ وقف کی دو قسمیں ہیں ۔
اس درس میں نه پڑھے جانے والے حروف ( الف، واو،یاء ۔۔) کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ قرآن کریم اور عربی زبان میں کچھ ایسے حروف ہیں جو لکھے تو جاتے ہیں مگر پڑھے نہیں جاتے۔ اُنہیں حروف صامت (نه پڑھے جانے والے حروف یا سائلنٹ حروف) کہتے ہیں ۔
اس درس میں نه پڑھا جانے والا صامت الف کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں همزه وصل کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ همزه وصل سے پهلے الف مدّه کلام کے درمیان میں واقع ہو جائے تو الف مدّه ملا کر پڑھنے کی صورت میں نہیں پڑھا جائے گا کیونکہ الف مده دیگرحروف مده کی طرح ذاتا ساکن ہوتا ہے اور همزه وصل کے بعد والا حرف بھی ساکن ہوتو همزه وصل اور الف مده دونوں لکھے جاتے ہیں مگر پڑھے نہیں جاتے
اس درس میں همزه قطع کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ ہمزہ کی دوسری قسم ہمزہ قطع ہے۔ یہ جہاں بھی آئے (چاہے حرف کی ابتداء میں آئے یا وسط میں آئے یا آخر میں) پڑھا جاتا ہے۔اس ہمزہ کی بحث کو یہاں مختصر طور پر بیان کریں گے تاکہ ہمزہ کی بحث قرآن پڑھنے والے کے لیےواضح ہو سکے۔
اس درس میں همزه قطع کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ ہمزہ کی دوسری قسم ہمزہ قطع ہے۔ یہ جہاں بھی آئے (چاہے حرف کی ابتداء میں آئے یا وسط میں آئے یا آخر میں) پڑھا جاتا ہے۔
اس درس میں حرف صامت واو (و)کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں حرف صامت یاء (ی)کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں ادغام کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ ادغام:ادغام کے لغوی معنی : داخل کرنا، ملاناہے ۔ جبکہ تجوید کی اصطلاح میں پهلاحرف دوسرے حرف میں داخل ہوجاتاہے اور دوسرے حرف پر تشدید آجاتی ہے جس کی وجه سے یہ دوسرا حرف،( ) شدت اور زور سے تلفظ ہوتاہے۔
اس درس میں ادغام کے اقسام اور احکام کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں نون قطنی کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ جب بھی تنوین کے بعد حرف ساکن یاحرف مشدّد آجائےتو دو ساکن ایک جگه جمع ہوجاتے ہیں یعنی دو ساکن ایک جگہ اکھٹے ہو جاتے ہیں جسے عربی میں اِلتِقَائ ساکنین کہتے ہیں جیسے : لَہواً انْفَضُّوْٓا۔
اس درس میں ان حروف کے بارے میں جو لکھے نہیں جاتے لیکن پڑھے جاتے ہیں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ جیسے الف، واو ، اور یاء(ا ‘ و‘ ی‘)بعض الفاظ میں لکھے نہیں جاتے لیکن ان کا پڑھنا ضروری ہے ۔ان الفاظ کو دو قسموں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
اس درس میں اشباع ہائے ضمیر کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ اشباع هائےضمیرکی تعریف: اِشْبَاع کا مطلب ہے کھینچنا،چھوٹی حرکات کو اس طرح کھینچنا کہ حروف مده وجود میں آجائیں ۔ هاء ضمیر:یہ هاء لفظ کے آخر میں اسم کے بدلے میں آتی ہے جو ’وه ‘اور ’اس ‘ کا معنی دیتی ہے۔
اس درس میں کلمات کےآخر میں هاءکی اقسام کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ قرآن کریم کے کلمات کے آخر میں آنے والے هاء کی تین قسمیں ہیں ۔
اس درس میں تلاوت قرآن کے کچھ ضروری نکات کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔
اس درس میں قرآن کریم میں واجب اورمستحب سجدےکے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ قرآن کی پندره آیتیں ایسی ہیں جن کے پڑھنے یا سننے کے بعد سجده کرنا چاهئے۔ ان میں سے چار مقامات پرسجده واجب اور گیاره مقامات پرسجده مستحب (مندوب) ہے۔
اس درس میں آداب تلاوتکے بارے میں تفصیل سے گفتگو کیا گیاہے۔ جیسا کہ: 1۔قرآن کوبا وضو ء ہو کر پڑھنا چاهیے جیسا کہ حکم پروردگار ہے لَّا يَمَسُّه اِلَّا الْمُطَهرُوْنَ(واقعه ۷۹)
2۔حضور قلب یعنی خضوع وخشوع کی رعایت
3۔قرآن کریم کی تلاوت اچھی آواز اور عربی لهجه میں ہونی چاهیے اسطرح کہ سننے والے پر اثر ہو جائے۔
