À propos de ce cours
یہ ایک منفرد علمی و روحانی سفر ہے جو امام سجاد علیہ السلام کی عظیم دعاوں سے اخذ کردہ گہرائیوں پر مشتمل ہے۔ یہ کورس انسان کی اندرونی دنیا میں موجود 44 اخلاقی بیماریوں اور روحانی رکاوٹوں کی نشاندہی کرتا ہے اور ان کا عملی علاج پیش کرتا ہے۔ یہ محض ایک درس نہیں بلکہ اپنے باطن کی اصلاح کا ایک عملی پروگرام ہے۔
کورس کے اہم مقاصد:
انسان کی بنیادی اخلاقی بیماریوں جیسے لالچ، غصہ، حسد، تکبر اور غفلت کو پہچاننا۔
قرآن و احادیث کی روشنی میں ان برائیوں کے تباہ کن اثرات سے آگاہی حاصل کرنا۔
امام سجاد علیہ السلام کے اسلوب میں ان امراض سے پناہ مانگنے کا طریقہ سیکھنا۔
نفسانی خواہشات پر قابو پاکر روحانی پاکیزگی حاصل کرنا۔
روزمرہ زندگی میں شیطانی وسوسوں اور negative سوچوں سے بچاؤ کے عملی طریقے سیکھنا۔
کورس میں شامل اہم موضوعات:
استعاذہ کے معنی، اہمیت اور اس کی ضرورت۔
لالچ کی مذمت اور اس کے نفسیاتی و روحانی نقصانات۔
غصے پر قابو پانے کے طبی اور اخلاقی طریقے۔
حسد کی تباہ کاریاں اور اس سے نجات کے ذرائع۔
غفلت، بداخلاقی اور نفس کی پیروی کے برے نتائج۔
غریبوں کی توہین، تعصب اور ظلم جیسے سماجی گناہوں سے بچاؤ۔
گناہوں کو چھوٹا سمجھنے، اسراف اور ناشکری کے انجام۔
شیطان کے غلبہ سے بچنے کے لیے عملی دعائیں اور تعویذات۔
یہ کورس ہر اس شخص کے لیے ضروری ہے جو:
اپنے اندر چھپی برائیوں کو پہچان کر ان سے چھٹکارا پانا چاہتا ہے۔
اپنی شخصیت کو نکھار کر خاندان اور معاشرے میں بہتر کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
روحانی سکون اور inner peace حاصل کرنا چاہتا ہے۔
شیطانی وسوسوں اور منفی سوچوں کے اثرات سے اپنے آپ کو بچانا چاہتا ہے۔
صحیفہ سجادیہ جیسی عظیم کتاب سے عملی استفادہ کرنا چاہتا ہے۔
اپنی شخصیت کو سنواریں، اپنے باطن کو منور کریں اور شیطان کے شر سے اپنا دامن بچائیں۔
Commentaires (0)
اس درس میں مولا امام سجادؑ نے انسانی پستیوں اور رذائل کو بیان کیا ہے. نبی کریمؐ کا ارشاد ہے کہ اخلاقی کمال کو کسب کرنا ہر انسان پر فرض ہے. کیونکہ جو بہترین اخلاق و صفات کے مالک ہیں یقینا ایسا انسان جنتی ہے. دعائے استعاذہ کے بارے میں مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
اس درس میں مولا چند رذائل کی طرف اشاره فرماتے ہیں، ان میں سے ایک گناہ پر اصرار اور غلطیوں کو چھوٹا سمجھنا ہے. اسی طرح اسراف کرنے سے اور اپنے جیسوں کا محتاج ہونا اور زندگی میں سختیوں سے اور بغیر تیاری کی موت اور قیامت کے دن حسرت سے تجھ سے پناہ مانگتا ہوں.
استعاذه کا مطلب کیا ہے؟ اور امام سجادؑ نے اس دعا میں متعدد بار اس لفظ کو کیوں استعمال کیا ہے؟ انسان ضعیف مخلوق ہے شیطان اور دیگر ظالم طاقتوں کے مقابلے میں انسان خدا کو اپنی پناه اور محافظ سمجھتے ہوئے اسے استعاذه کرنا چاہیے...
مولا نے 44 برائیوں سے پناه مانگی ہیں. قرآن پڑھنے والے کو تین چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے. قرآن مجید کے دو سورتوں کا نام استعاذه پر (معوذتین) ہے. سوره ناس اور سوره فلق. اسی طرح حضرت یوسفؑ نے مختلف مقامات پر خدا سے پناه مانگی یہ سب جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں.
مولا امام سجادؑ چار برائیوں کا ذکر فرماتے ہیں جو اکثر گناہوں کا سبب بنتے ہیں. ان میں سے ایک لالچ کی بیماری ہے. لالچ خواہشات نفسانی کا حد سے گذر جانے کا دوسرا نام ہے. رسولخداؐ نے تین چیزوں سے امام علیؑ کو دور رہنے کا حکم دیا ان میں سے ایک لالچ ہے. مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں.
روایت کے مطابق تین صفت انسان کے ہلاکت اور تباہی کا باعث بنتے ہیں. ان میں سے ایک لالچ ہے. لالچ انسان کو ذلیل اور رسوا کردیتی ہے. لالچ انسان کے ایمان اور دین کو تباہ کردیتی ہے. لالچ کے مزید برے انجام اور عواقب جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
غضب ایمان کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح سرکہ شہد کو ضائع کرتا ہے. غصے کی مثال آگ کی طرح ہے. اگر کنٹرول سے نکل جائے تو نقصان ده ہے. بہترین انسان وہ ہے جو دیر سے غصے میں آتا ہے اور جلدی راضی ہوجاتا ہے اور بدترین انسان وہ ہے جو جلدی سے غصے میں آتا ہے. مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
غصہ ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے انسان کی دنیا اور آخرت تباہ ہوجاتی ہے. دنیا میں جنتی کی ایک پہچان یہ ہے کہ وہ دنیا میں اپنے غصے کو پی جاتا ہے. غصے کی مذمت اور اسے کنٹرول کرنے کے فوائد کے بارے میں مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
مولائے کائناتؑ نے غصے پر قابو پانے والے اور دوسروں کو غصہ نہ دلانے والے کو جنت کی بشارت دی ہے. غصے میں نہ آنے والے شخص میں اور جنت میں کوئی رکاوٹ فاصلہ واقع نہیں ہوتا مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
حسد ایک ایسی بیماری ہے جس کی روایات میں مذمت کی گئی ہے اور اسے بدترین بیماری قرار دیا گیا ہے جو انسان کو دنیا و آخرت میں عذاب میں مبتلا کرتی ہے. نبی کریمؐ حسد سمیت چھ بیماریوں سے بارگاه الہی میں ہر روز پناه مانگتے تھے. مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں.
This video is unavailable.
قرآن مجید میں مختلف مقامات پر اللہ تعالی نے صبر کرنے والوں کی تعریف کی ہے اور ان کیلئے جنت کی بشارت دی ہے اور ان کیلئے بے حساب اجر و ثواب رکھا ہے. کامیابی کے چار اسباب و عوامل میں سے ایک صبر ہے. مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
روایات میں غافلانہ زندگی کی بے انتہا مذمت کی گئی ہے. مولا امام سجادؑ؛ اللہ سے غافلانہ زندگی کے بارے میں پناہ مانگتے ہیں. امام علیؑ کے بقول انسان کا سب سے بدترین دشمن غفلت ہے. قرآن مجید میں غافل انسان کو حیوان سے بھی بدتر قرار دیا گیا ہے. مزید جاننے کیلئے ویڈیو ضرور دیکھیں...
بداخلاقی انسان کی دنیا و آخرت میں بدبختی کا سبب اور خوش اخلاقی دنیا و آخرت میں انسان کی خوشبختی کا سبب ہے. بد اخلاق انسان خود کو بھی عذاب میں ڈالتا ہے اور دوسروں کو بھی عذاب میں ڈالتا ہے. بداخلاقی ایمان کو تباہ کرتی ہے جس طرح سرکہ شہد کو ضایع کردیتی ہے...
قرآن مجید میں نفس کی پیروی کی بہت مذمت کی گئی ہے، اور نفس کے پیروکاروں کیلئے جهنم کا ٹھکانہ بیان کیا گیا ہے. اس کے مقابل جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں اور نفس پر کنٹرول کرتے ہیں ان کیلئے جنت کا مقام بیان ہوا ہے. نفس سے جہاد کو جہاد اکبر کہا جاتا ہے. مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں..
حدیث کے مطابق لوگ جنت کے مشتاق ہیں لیکن جنت غریبوں کی مشتاق ہوتی ہے. کسی غریب کی توهین نہ کریں کیونکہ جو غریب کی توہین کرتا ہے خدا اسے دنیا اور آخرت میں ذلیل و رسوا کرے گا. امیر اور غریب میں فرق کرنے والے کا ایمان اس سے چهین لیا جاتا ہے...
اپنے آپ کو بہتر اور بالاتر سمجھنا شیطانی فکر ہے. جب کہ خود کو حقیر اور کم سمجھنا انبیاءؑ اور نیک لوگوں کی سیرت ہے. حدیث نبوی کے مطابق تین چیزیں انسان کو ہلاک کرتی ہیں جو خواہشات نفسانی، لالچ اور خودپسندی ہیں. خودپسندی کی مذمت میں مزید تفصیلات جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
اس درس میں ظلم کی تعریف اور مذمت قرآن مجید اور روایات معصومینؑ کی روشنی بیان کیا ہے اور ظلم کرنا اور ظالم کے ساتھ دینابہت بڑی گناہ ہے اور اسکے بہت بری عواقب و آثار قرآن مجید اور روایات میں بیان ہوئے ہے۔
قرآن اور روایات میں ظلم مظلوم افراد کی حمایت کرنا ہر لحاظ سے مسلمانوں پر ایک ہم فریضہ ہے اور کوئی ممکن ہوتے ہوئے مظلوم کی حمایت اور مدد نہ وہ اسلام کی نگاہ میں اس ظالم کے ساتھ برابر کے شریک ہے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
گناہان صغیرہ کو تکرار انجام دینا بھی گناہ کبیرہ ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے گناہوں کی تکرار کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا مجھے گناہوں کی تکرار سے تیرے پناہ میں رکھے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
کسی بھی گناہ کو چھوٹا سجھ کر انجام دینا بھی گناہ ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے گناہوں کو چھوٹا سمجھنے کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں کسی بھی گناہ کو چھوٹا سمجھ کر انجام دینے سے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
تعصب کرنا بہت بڑی گناہ ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے تعصب کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں تعصب جیسی گناہ سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
جاہلانہ گفتگو بھی بہت بڑی گناہ سبب بنتا ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے جاہلانہ گفتگو کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں جاہلانہ گفتگو اور بغیر علم کی گفتگو سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک دھوکہ اور فریب دینا ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے دھوکہ اور فریب دینے کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں تیرے کسی بندے کو بھی دھوکہ اور فریب دینے سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان سفر آخرت کیلئے نہ تیاررہے اور مرنے کیلئے اچھی اعمال کے ساتھ تیار نہ رہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس اخلاقی خطرناک کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اس موت سے جو بغیر تیاری کی ہو۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان اسراف اور زیادہ روی اختیار کرنا ہے اور یہ بیماری گناہان کبیرہ میں سے ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اسراف کرنے سے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک بغیر تیاری کے انسان موت کا آمنا سامنا ہو جائے اور قیامت کے دن بہت بڑی حسرت اور پشیمانی و ندامت کو لے کے رہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں کی مذمت کو بیان کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اس عظیم حسرت اور پشیمانی سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک نا امیدی اور مایوس ہوناہے اور یہ بیماری گناہان کبیرہ میں سے ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں مایوسی سے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک ناشکری اور احسان فراموشی ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں ان لوگوں کی ناشکری اور احسان فراموشی سے جنہوں نے مجھ پر احسان کئے ہے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک یہ کہ انسان کوئی ایسا کام انجام دے جس کی وجہ سے اسکی عاقبت بہت برا ہو جائے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں بری اور بد ترین عاقبت سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان کی باطنی عیوب اور برائیاں ہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں باطنی عیبوں اور برائیوں سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان کی بدبختی اور شقاوت ہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں سب سے بڑی بدبختی اور شقاوت سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی زندگی میں کچھ ایسے اسباب ہے جس کی وجہ سے انسان کو پریشان اور سخت ترین زندگی گزارنا پڑتا ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اسباب کی طرف متوجہ کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اسی زندگی سے جو پریشان اورسختی کے ساتھ ہو۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک اپنے وظایف کو انجام دینے میں سستی و کوتاہی کرنا اور صحیح مدیریت و سرپرستی نہ کرناہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں ان لوگوں کی صحیح مدیریت و سرپرستی نہ کرنے سے جو میرے ماتحت ہے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی زندگی میں کچھ ایسے اسباب ہے جس کی وجہ سے انسان کے اوپر شیطان مسلط ہوتا ہے اور انسان شیطان کے ہاتھ اسیر ہو جاتا ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اسباب کی طرف متوجہ کرنے کی خاطر ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں شیطان ہم پر غلبہ اور مسلط ہونے سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان اپنے مال پر مغرور ہونا اور اس پر فخر کرناہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اس غرور مبتلا ہونےسے جو انسان مال کی کثرت کی وجہ سے کرتا ہے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک انسان اپنے وظایف کو انجام دینے میں سستی کرناہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں تیری بندگی و عبادت میں سستی کرنے سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کو مختلف اسباب کی وجہ جن اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں شیطان لے کے جاتا ہے وہ قرآن اور روایات میں عداوت و بغض و عبادت سے دوری وغیرہ ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری دوری رہنے کے لیے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں شیطان کی مکرو فریب سے اور ان کی وجہ سے جو جھگڑےہوتے ہے ان سب سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کو مختلف اسباب کی وجہ جن اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں شیطان لے کے جاتا ہے وہ قرآن اور روایات میں عداوت و بغض و عبادت سے دوری وغیرہ ہے اسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری دوری رہنے کے لیے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں شیطان کی مکرو فریب سے اور ان کی وجہ سے جو جھگڑےہوتے ہے ان سب سے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
انسان کی اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریوں میں ایک گداگری کرنا اور لوگ کے سامنے اپنی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہاتھ پھیلانا ہےاسی لیے مولا امام سجاد علیہ السلام نے اس خطرناک اور مہلک بیماری کی طرف متوجہ کرتے ہوئے ان الفاظ میں فرمایا ہے خدایا میں تیرے بارہ میں پناہ مانگتا ہوں اس فقر سے جس کی وجہ لوگوں کے آگے پھیلانے پر مجبور ہوتا ے ۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
سرور کائنات ختم نبوت پیامبر اکرمؐ کی نگاہ انسان کی وہ اخلاقی خطرناک اور مہلک بیماریاں جن کی وجہ سے انسان ہلاکت اور بربادی طرف چلے جاتا ہے وہ شک ، شرک و تعصب وغیرہ ۔۔۔ ہے دو اسے روایات حضرت ختم نبوت ؐ سے منقول ہے جس میں متعدد اخلاقی بیماریوں کی طرف متوجہ فرمایا ہے۔ مزید جاننے کیلئے آئیے دیکھتے ہیں...
